بیس سال کی عمر تک پہنچتے کئی افراد کی شریانوں میں رکاوٹ Blockage کا عمل شروع ہو چکا ہوتا ہے۔ دل سے حاصل کردہ صاف اور آکسیجن سے بھرپور خون کو جسم کے باقی حصوں تک پہنچانے کے لیے صحت مند شریانیں انتہائی ضروری ہیں۔ لیکن جب کولیسٹرول، چکنائی اور خلیات کے فاضل اجزا مختلف عوامل کی بنا پر شریانوں میں اکٹھے ہونا شروع ہو جائیں تو یہ خون کی روانی میں رکاوٹ ڈالتے ہیں جو کہ بعد ازاں دل کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔
اس شریانوں کی رکاوٹ یا "ہارٹ بلاک " کی علامات مندرجہ ذیل ہوتی ہیں۔
· غشی طاری ہو جانا /بے ہوش ہو جانا
· چکر آنا
· تھکنا
· سانس کا پھولنا
· سینہ میں درد
· کمر کے نچلے حصے میں درد کا رہنا
· مردوں میں مردانہ کمزوری کا سامنا
· ٹھنڈے ہاتھ ہونا ، ہاتھوں میں درد رہنا
یہ علامات دیگر بیماریوں میں بھی ہو سکتی ہیں۔ اگر یہ علامات شدید اور پہلی مرتبہ ہوں تو فوری طور پر اپنے ذاتی معالج یا قریبی ہسپتال سے رابطہ کریں۔ اگر علامات شدید نہ ہوں ، تب بھی ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور ضروری ٹیسٹ کروائیں تاکہ معالج کے لئے درست علاج تجویز کرنے میں آسانی ہو۔
ہارٹ بلاک کی تشخیص کیسے کی جائے؟
فیملی ڈاکٹر یا ایسا کوئی بھی ڈاکٹر جس کے پاس آپ معائنہ کروانے جائیں، اوپر دی گئی علامات کی بنا پر مریض میں ہارٹ بلاک کی تشخیص کر سکتا ہے۔ اور اگر مریض میں یہ تمام علامات پائی جاتی ہوں، تو مناسب یہ ہے کہ مریض فوری طور پر کسی ماہر Specialistڈاکٹر سے رابطہ کرے اور معائنہ کروائے۔ دل کے امراض کے ماہرین میں عموماً تین قسم کے ماہرین پائے جاتے ہیں۔
1. کارڈیالوجسٹ: بالغ افراد کی دل کی بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے لیے
2. پیڈیاٹرک کارڈیالوجسٹ: نو مولود، چھوٹے بچوں اور چھوٹی عمر کے بچوں کی دل کی بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے لیے
3. الیکٹروفزیالوجسٹ: ایسے کارڈیالوجسٹ اور پیڈیاٹرک کارڈیالوجسٹ جو کہ دل کے برقی نظام میں ماہر ہوں
علامات کی معلومات
علامات کی موجودگی یا عدم موجودگی کی صورت میں معالج مریض سے کچھ سوالات پوچھ سکتے ہیں کو کہ کچھ اس طرح ہوتے ہیں۔
· آیا مریض نے شریانوں میں رکاوٹ کی کوئی بھی علامات محسوس کیں؟
· کیا مریض دیگر علامات بھی محسوس کرتا / کرتی ہے؟
· کیا خاندان میں پہلے بھی کسی کو دل کی بیماری ہے؟
· کیا مریض کسی قسم کی ہربل، ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر اور کسی بھی اور طرح کی ادویات استعمال کر رہا ہے؟
· سگریٹ، شراب یا ڈرگز کا استعمال
جسمانی معائنہ
جسمانی معائنہ میں دل کی دھڑکن کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ دل کی دھڑکن کے ہموار، مسلسل اور درست رفتار پر ہونے کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر نبض کی رفتار کا معائنہ بھی کرتے ہیں۔ ٹانگوں اور پیروں پر سوجن کی موجودگی کو دیکھا جاتا ہے، جو کہ دل کے حجم کی اضافہ کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ علاوہ ازیں دیگر ایسی بیماریوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کی جاتی ہے جو دل کی بیماری سے متعلقہ ہیں۔ جسمانی معائنہ کے بعد معالج مریض کے لیے علاج تجویز کرتے ہیں۔