زیرے سے نزلے اور کھانسی کا علاج ! اس کے بے شمار فائدے جو کریں آپ کی بڑی مشکل آسان

زیرہ قدیم زمانے سے برصغیر پاک و ہند میں مصالحے کے طور پر استعمال ہورہا ہے۔ حکیم اسے دوائیوں کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں البتہ مغرب میں ہونے والی جدید تحقیق نے بظاہر اس عام سے مصالحے کی اہمیت کو کئی گنا بڑھا دیا ہے کیوں کہ اب اس کے ایسے فائدے سامنے آئے ہیں جو پہلے لوگوں کی نظروں سے پوشیدہ تھے۔ Treatment of cold and cough with cumin

زیرہ کی غذائی اہمیت
زیرہ میں زیرے میں آئرن، اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی ایفلامینٹری خصوصیات کے علاوہ وٹامن ای، وٹامن اے اور وٹامن سی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے اس کے علاوہ وٹامن بی 6، تھیامن، رائبوفلیون اور نیاسن بھی موجود ہوتا ہے۔
نزلہ زکام اور سردی
اس عام مرض سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں تو زیرے کی چائے پینا دن میں ایک بار معمول بنا لیں۔ یہ چائے آپ کو سردی کے اثرات اور نزلہ زکام سے بچائے گی۔ ایک گلاس پانی میں ایک چمچ زیرہ ڈال کر کچھ دیر پکائیں۔ چاہیں تو ادرک اور دار چینی کا ٹکڑا بھی ڈال لیں اور شہد ملا کر پی جائیں۔
وزن میں کمی
اگر سردی میں حلوہ زیادہ کھا لیا تو بھی زیرہ کام آسکتا ہے۔ نیم گرم پانی کے ساتھ چند دانے زیرہ کے ملا کر پی جائیں۔ چربی تیزی سے پگھلنے لگے گی۔
دانت کا درد
دانتوں میں تکلیف محسوس ہو تو زیرے کا قہوہ بنا کر کلیاں کریں۔ تھوڑی دیر میں درد میں آرام آجائے گا۔
بلڈ پریشر
زیرہ بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے امراض میں مفید ہے مگر اس کا استعمال اعتدال میں کریں اور مریض ایک چٹکی سے زائد ہر گز نہ استعمال کریں۔
ہاضمہ بہتر
الٹی، متلی یا معدے میں تیزابیت محسوس ہو تو زیرہ کو دہی میں ملا کر کھائیں۔ یہ نظام ہاضمہ تیز کرے گا اور طبعیت فوری طور پر ہلکی کردے گا۔

Reviews & Comments

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.