کبوتر روزانہ کومہ میں موجود شخص کو دیکھنے آتا، پھر ایک دن ۔۔ کبوتر نے کیسے مرتے ہوئے آدمی کی جان بچائی؟ وائرل تصویر اور حقیقت HamariWeb
جنگلی کبوتر لقوہ اور فالج کا علاج کرنے میں مدد یدتا ہے۔ یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں اس کا خون گرم ہوتا ہے اور کبوتر کے تازہ خون کو جسم کے اس حصے پر ملنے کے لیے کہا جاتا ہے جہاں فالج کا اثر زیادہ ہو۔ یہ سالوں سے چلتا آیا ایک ٹوٹکہ ہے جسے دیسی علاج کہا جاتا ہے اور لوگوں کو فائدہ بھی ہوتا ہے۔ کبوتر ایک معصوم پرندہ سمجھا جاتا ہے جو کسی کو تنگ نہیں کرتا اور نہ کسی کو کوے کی طرح چونچ مار کر بھاگتا ہے۔
ایک کبوتر نے مرتے ہوئے انسان کی جان بچائی اور ڈاکٹوں کو اپنی غلطی کا احساس دلوایا مگرکیسے؟
ویڈیو میں آپ نے دیکھا کہ ایک مریض شدید دماغی مرض میں مبتلا ہے اور آہستہ آہستہ اس کا دماغ سوجتا جا رہا ہے لیکن ڈاکٹر اسے ٹریٹمنٹ مکمل دے رہے ہیں۔ ایک دن ایک کبوتر اس مریض کے اوپر آ کر بیٹھ گیا اور وہ روزانہ آنے لگا ایک دن ایک نرس نے دیکھا کہ کبوتر مریض کے بستر پر ہے اب چونکہ وہ ڈیوٹی پر تھی اور مریض کی دیکھ بھال اس کا فرض تھا اس نے کبوتر کو وہاں سے ہٹا دیا اور وہ چیک اپ کرنے کے بعد واپس چلی گئی لیکنا سے خیال آیا کہ وہ اپنی گھڑی اور پین مریض کے کمرے چھوڑ آئی ہے جب وہ وہاں واپس گئی تو دیکھا کہ ایک مرتبہ پھر وہی کبوتر بیٹھا ہوا ہے اس نے پھر سے اس کو اڑا دیا اور ڈیوٹی کے معاملات دوسری نرس کو بتا کر چلی گئی۔ کبوتر کا آنا جانا اور مریض کے اوپر بیٹھنا ایک سلسلہ بن گیا۔ جب ہسپتال کے عملے کو معلوم ہوا تو انہوں نے اس پر نظر رکھنی شروع کردی جتنا اس کو بھگایا جاتا یہ واپس آ جاتا اور ڈاکٹر کی موجودگی میں کوئی بھی نرس اس کو کمرے میں داخل ہونے نہیں دیتی تھی۔ یہ معاملہ مریض کے سامنے والے بستر پر موجود شخص نے دیکھا اور ایک تصویر بنا لی کہ یہ کبوتر روزانہ آتا ہے۔ اس مرتے ہوئے مریض کے پاس کوئی نہیں جاتا تھا کہ کوئی دیکھ لے ۔۔ ایک مرتبہ ایک سینئیر ڈاکٹر اچانک اس مریض کے پاس چلا گیا تو کبوتر کو بیٹھا دیکھا، کبوتر نے اپنی چالاکی سے مریض کی گولیاں اس ڈاکٹر کے پاس رکھیں ۔
وہ ڈاکٹر حیران ہوا کہ ایسا کیوں کیا؟ اس نے دوبارہ گولیوں کو وہیں رکھنے کی کوشش کی تو کبوتر نے اس کو چونچ مارنی شروع کردی۔
ڈاکٹر نے مریض کی فائل ہسٹری چیک کی تو دیکھ کر افسردہ ہوا کہ اس کا تو دماغ اس قدر سوج گیا ہے یہ کبھی بھی مر سکتا ہے۔ لیکن جب وہ ادویات دیکھیں اور دوبارہ ٹیبل پر رکھنے لگا تو کبوتر نے چونچ مارنی شروع کردی پھر ڈاکٹر نے وہ گولیاں اپنے ہاتھ میں رکھ لیں اور وہاں سے چلا گیا اور ان دوائیوں کی ہسٹری معلوم کی تو اندازہ ہوا کہ یہ دوائیاں تو دماغ کی سوجن بڑھا رہی ہیں یہ اس مرض کا حل نہیں ہیں۔
ڈاکٹر دوڑ کر واپس آیا تو دیکھا کبوتر وہیں بیٹھا ہے اور مریض کی ٹانگ نے حرکت کرنی شروع کردی ہے۔ سینیئر ڈاکٹر کی ہدایت پر مریض کے تمام تر ٹیسٹ ہوئے تو معلوم ہوا کہ ان کا صرف دماغ سوجن کی وجہ سے کام نہیں کر رہا۔ 1 سال پہلے کی رپورٹس سے موازنہ کیا تو معلوم ہوا کہ مریض کا مفلوج جسم حرکت کرنے لگا ہے اور خون کی روانی نچلے حصے میں بہتر طور پر ہو رہی ہے۔
ڈاکٹر نے جب اس کی ادویات بدلیں تو اہستہ آہستہ بہتری آتی رہی اور مرتا ہوا مریض اپنی زندگی کو دوبارہ جینے لگا ۔۔ اس تصویر پر اعتراض کیا جا رہا تھا کہ یہ نرس نے نہیں لی جو مریض کا خیال رکھتی تھی بلکہ یہ کسی فوٹوگرافر نے بنائی ہے بعد میں معلوم ہوا کہ یہ تصویر مریض کے سامنے والے بستر پر موجود شخص نے بنائی تھی اور اسی نے یہ بات عملے کو بتائی تھی کہ کبوتر روز اسی مریض کے اوپر آ کر بیٹھتا ہے ۔۔ یوں ایک کبوتر نے قدرتی طور پر ایک مرتے ہوئے انسان کی زندگی بچانے میں مدد کی۔ لیکن ایسا حقیقی زندگی میں بہت کم ہوتا ہے۔
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.