سر کے ایک سائیڈ میں شدید درد کو مائیگرین کہا جاتا ہے اور بعض اوقات یہ اس وقت شدت اختیار کرجاتا ہے جب دن بھر کی تھکا دینے والی سرگرمیوں اور مصروفیت کے باعث اس کا بر وقت علاج نہ کیا جائے ۔ایسا بھی ہوتا ہے کہ کسی کو سائینس ہو یا سر میں کسی پریشانی کی وجہ سے شدید درد کو بھی لوگ مائیگرین کا نام دے دیتے ہیں۔ ناقص غذا، ذہنی دباؤاور ہارمونز کی تبدیلی بھی مائیگرین کا جنم دیتی ہیں۔اس سے نجات کیلئے اگر آپ کے پاس کچھ بھی نہ ہو تو 3عدد اسپرین کی گولیاں پانی میں مکس کر کے پی لیں ،شدید درد کی صورت میں دو عدد NSAIDS(NON STERIOD ANTI -INFLAMMMATORY DRUGS)کھالیں مثلاً اسپرین اور ایبوپروفن وغیرہ۔اگر شدید درد کی صورت میں چکر آئیں تو دو عدد Stemetilکھالیں۔اگر اٗلٹی آتی ہو تو Marzine Syrup پی لیں۔
آپ نے اکثر ایسے لوگوں کو دیکھا ہو گا جو تھوڑی دیر بعد اپنی انگلیوں کی مدد سے کنپٹیوں کو دباتے رہتے ہیں۔ کیا آپ بھی انہی لوگوں میں شامل ہیں؟ آپ کے سر کا درد دراصل خود آپ کیلئے ایک مصیبت بن جاتا ہے۔ ہوتا کچھ یوں ہے کہ آپ بلاوجہ بہت ست چھوٹی چھوٹی باتوں میں خود کو ہلکان کئے رکھتے ہیں اس لئے ایک دن یہ چھوٹی سی باتیں ایک پہاڑ جیسی لگتی ہیں اور پھر یہ تمام باتیں آپ کو مستقل سوچنے سے بڑے سر درد کی طرف لے جاتی ہیں بعض لوگ اپنے سر درد کی وجوہات جان ہی نہیں پاتے اور مختلف میڈیسن استعمال کرتے رہتے ہیں اور نتیجتاً آپ خود کو سردرد کی مشکل سے نکال کر دواؤں کا عادی بنالیتے ہیں۔
سر درد کی دراصل کئی اقسام ہیں لیکن ان میں سرفہرست عام درد ہے جو گردن اور سر کے کسی حصے میں ایک ساتھ ہوتا ہے۔ اس نوعیت کے سر درد کے شکار ہر پانچ میں سے چار مریض ہوتے ہیں ۔موسم، دباؤ اور ان کے خون میں معمولی سی گڑبڑ عموماً اس کی وجہ ہوتی ہے۔ دوسرے قسم کا درد عموماً آدھے سر میں ہوتا ہے جسے اعصابی تناؤ بھی کہا جاتا ہے جسکی جڑیں جذباتی تناؤ، ڈپریشن، آنکھوں کے کھنچاؤ اور بیزاری سے جاکر ملتی ہیں جبکہ گردن اور کھوپڑی کے پٹھوں میں تناؤ کے سبب بھی سر کا درد پیدا ہوسکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر :تیز دھوپ، شدید ٹھنڈ، تیز شور اور ذہنی دباؤ سے بچیں۔
ڈائیٹ:سادہ کسٹرڈ بنائیں، اس میں پائن ایپل، اسٹرابری اور ونیلا اینس اوپر ڈال کر کھائیں۔