نیم کا پودا جہاں تیز دھوپ میں چھاؤں دینے کا کام کرتا ہے وہیں اس کے پتے اپنی تمام تر خوبیوں سے انسانی جسم کو فائدہ پہنچانے میں مدد دیتے ہیں۔ ہر چیز کے فائدے اور نقصان اس کو لوگوں میں خاص بناتے یں۔ نیم کے تو بیش بہا فائدے ہیں جو ہم کے فوڈز میں آپ کو پہلے بھی کئی مرتبہ بتا چکے ہیں۔
آج کل جلدی بیماریوں کا بڑھتا ہوا مرض ایگزیما جیسے امراض کو جنم دے رہا ہے جس کی تکلیف سے بچنے کے لیے آپ بھی نیم کے پتوں کا استعمال روزمرہ کی زندگی میں کریں تو یہ یقیناً آپ کے لیے مفید بھی ہے اور مہنگے علاج کروانے سے بچنے کا ایک سستا ذریعہ بھی۔
نیم میں فائدے کیلئے کون سے اجزات اور کیمیائی اثرات پائے جاتے ہیں؟
نیم میں وٹامن سی، کیلشیئم، فاسفورس، ایلکوسونک، گلوٹامائن، پیرالائن، ٹیٹرا ڈی کینوائک، سسٹائن، ایسپارکٹک ایسڈ، ٹائسورائن، کاروٹائن، ڈوڈی کینوئک اور کئی اہم اجزات اور کیمیائی خواص پائے جاتے ہیں جن کی وجہ سے نہ صرف نیم کے تازہ پتے اور پھول بلکہ خُشک پتے اور پھول بھی فائدے مند ہیں۔
جسم میں ہونے والی خُشکی، پھٹی ایڑھیوں اور چہرے کی پھٹی جلد کا علاج نیم سے کس طرح کیا جاتا ہے؟
چہرے کی خوبصورتی:
٭ نیم کے پتوں کو تازہ لے کر ان کو پیسنا مشکل ہے، لیکن اگر آپ تازہ پتوں کو پیس کر براہِ راست دودھ میں مکس کرکے چہرے پر لگائیں تو اس سے رنگت میں بھی نکھار پیدا ہوگا اور آپ کے کھلے مسام بھی گرد و غبار سے پاک ہوسکیں گے۔
٭ خُشک پتوں کو چونکہ پیسنا آسان ہے اور اب تو بازار میں نیم کے خُشک پتوں کا پاؤڈر بآسانی دستیاب ہوتا ہے۔ اس پاؤڈر کو ایک چمچ دہی اور دو چمچ دودھ میں اچھی طرح مکس کرکے چہرے پر لگانے سے پھٹی ہوئی جلد بھی نکل جاتی ہے اور جلد کی اندرونی تہہ بھی نرم و ملائم رہتی ہے۔
پھٹی ایڑیوں کا علاج:
پھٹی ایڑیوں کے لئے نیم کے پتوں کے پاؤڈر کو سرسوں کے تیل میں مکس کرکے ان پر لگائیں اور خُشک ہونے پر پاؤں دھو لیں۔ اس کے بعد ویزلین کا استعمال کریں۔ اس طرح ایڑیوں کے پھٹنے سے زخم بھی نہیں ہوں گے اور جلد کے خراب شدہ ٹشوز بھی بھر جائیں گے۔