بڑھتے وزن اور موٹاپے کو جانچنے کے لیے انسان کے باڈی ماس انڈکس BMI کا حساب لگایا جاتا ہے۔ عموماً 18.5 سے 25 تک کا بی ایم آئی نارمل سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ کا بی ایم آئی انڈکس 30 سے زیادہ ہو تو آپ کا وزن نارمل حد سے زیادہ اور آپ کو موٹا سمجھا جاتا ہے۔
زیادہ وزن کا مسئلہ زیادہ تر خراب طرز زندگی سے جُڑا ہے، مثلاً زیادہ چکنائی والے پروسس شدہ کھانے کھانا، زیادہ مقدار میں کھانا، کثرت سے شراب نوشی، ورزش نہ کرنا، نیند کی کمی اور نیند کا پورا نہ ہونا اور اس سے جڑی کئی غیر صحت مند عادات وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہیں۔ جنییاتی عوامل اور ہارمونز کے مسائل بھی بعض اوقات موٹاپے اور وزن میں اضافے کی صورت میں منتج ہوتے ہیں۔ بڑھتا وزن صرف موٹاپے کی صورت میں ہی مسائل نہیں پیدا کرتا بلکہ اس کے نتیجے میں ذیابیطس، بلند فشار خون اور دل کی بیماریوں سمیت کئی اور عارضے بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس مسئلہ سے چھٹکارے کے لیے آپ اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لانے کے ساتھ قدرتی غیر جراحی طریقے بھی استعمال کر سکتے ہیں جن سے وزن میں کمی ممکن ہے۔ یہاں ہم آپ سے چند ایسے زود اثر اور غیر ضرر رساں طریقے بتا رہے ہیں جنہیں استعمال کر کے وزن میں کمی اور موٹاپے کو گھٹایا جا سکتا ہے۔ لیموں کا رس لیموں کا رس موٹاپے اور بڑھے ہوئے وزن کا مقابلہ کرنے کے لیے سب سے بہترین دواؤں میں سے ایک ہے۔ یہ نظام انہضام کو بہتر کرنے کے ساتھ جسم سے فاسد مادوں کو خارج کرتا ہے۔ وزن گھٹانے کے لیے ہاضمہ کا بہتر ہونا اور درست طریقے سے کام کرنا ضروری ہے اور لیموں کا رس اس کام میں انتہائی بہترین معاون ثابت ہوتا ہے۔ لیموں کے رس میں ایسے اجزا شامل ہیں جو چربی کو پگھلانے کے عمل میں مدد گار ہوتے ہیں اور یہ جسم سے ان فاسد مادوں کو خارج کرتا ہے جو میٹابولزم کو سست کرتے ہیں۔ · لیموں کا رس 3 چائے کے چمچ ، ایک چائے کا چمچ شہد اور آدھا چائے کا چمچ کالی مرچ پسی ہوئی ایک گلاس پانی میں ملا لیں۔ اگر کالی مرچ تازہ پسی ہے تو اس کا ایک چوتھائی چمچ بھی کافی ہے۔ · اسے صبح نہار منہ خالی پیٹ پئیں۔ · یہ عمل روزانہ تقریباً تین ماہ تک دہرائیں اگر یہ طریقہ کار راس نہ آئے تو آپ ایک کپ نیم گرم پانی میں لیموں کار س ایک چمچ شامل کر کے بھی پی سکتے ہیں۔ ایپل سائیڈر سرکہ [ ایپل سائیڈر ونیگر ACV] خام، چھانے بغیر بنا ہوا ایپل سائیڈر ونیگر وزن گھٹانے کا ایک اور مشہور اور آزمودہ طریقہ ہے۔ گو کہ وزن گھٹانے سے متعلق اس کا طریقہ کار ابھی تک پوری طرح معلوم نہیں ہے، لیکن یہ جسم میں موجود چربی کو گھلا کر مو ٹاپے کو کم کرنے کا باعث بنتا ہے۔ اس کا اصل کام چربی کے خلیات کو توڑنا اور انہیں جسم میں بننے اور جمع ہونے سے روکنا ہے۔ اس کے علاوہ ACV یورک ایسڈ کی سطح کو گھٹانے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے جو اس کی اثر پذیری کو بڑھانے میں مزید مدد گار ہے۔ · دو چمچ خام، بغیر چھانے ACV کو ایک گلاس پانی میں ملا لیں اور ناشتے اور کھانے سے پہلے خالی پیٹ پی لیں۔ · آپ ACV اور لیموں کے رس کا ایک چمچ ایک گلاس پانی میں ملا کر بھی پی سکتے ہیں۔ آپ دن میں ACV کے دو چمچ پی سکتے ہیں، اس سے زیادہ پی گئی مقدار آپ کے خون سے پوٹا شیم کی سطح کو کم کر سکتی ہے جس سے آپ کے جسم میں نمکیات اور ہڈیوں کی کثافت میں کمی ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں ذیابیطس اور گردوں کے مریض ACV پینے سے گریز کریں کیونکہ یہ خون میں شوگر کی سطح کو کم کرتا ہے اور گردوں کے فعل کو بڑھاتا ہے۔ ایلو ویرا [ کوار گندل یا گھیکوار] ایلو ویرا میٹابولزم کے عمل کو تیز کر کے، جسم میں توانائی کے استعمال کو بڑھا کر اور جسم میں موجود غیر استعمال شدہ چربی کو تحریک دے کر وزن گھٹانے کے عمل میں انتہائی معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس میں ایسی قدرتی پروٹین موجود ہوتی ہیں جو جسم میں پروٹین جذب کرنے کے فعل کو زیادہ مشکل بناتی ہیں۔ علاوہ ازیں یہ نظام انہضام اور آنتوں میں سے فاسد مادوں کو بھی خارج کرتی ہے۔ · ایلو ویرا کے دو تازہ پتے لیں ، انہیں چھیل لیں اور گودا نکال لیں · انہیں ایک کپ مالٹے یا چکوترے کے جوس کے ہمراہ بلینڈر میں ڈال لیں اور تین سے چار منٹ تک بلینڈ کر لیں · اس جوس کو روزانہ ایک ماہ تک پئیں سبز چائے سبز چائے ایک اور مقبول اور مؤثر طریقہ ہے جس سے وزن میں کمی کی جا سکتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق سبز چائے میں پایا جانے والا ایک مرکب جسم میں چربی کے انجذاب کو کم کرتے اور اس کے استعمال کے عمل کو تیز کرتے ہوئے وزن میں اضافے کے عمل کو سست کر دیتا ہے ۔علاوہ ازیں اس میں وٹامن سی، کارٹینوئیڈز، زنک، سلینیم ، کرومیم اور کئی دوسرے منرلز بھی موجود ہیں۔ روزانہ دو سے تین کپ سبز چائے کا استعمال وزن گھٹانے کے عمل میں معاون ثابت ہوا ہے۔ آپ اسے ادرک کی چائے کے ساتھ ملا کر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.