سردی کا پھل کینو بچوں کے لیے کس طرح مفید ہے؟

کینو اس موسم کا وہ مزیدار پھل ہے جو بڑے میٹھا پسند کرتے ہیں جبکہ بچوں اور لڑکیوں کو عموماً یہ کھٹا پسند آتا ہے۔ کینو پر کالا نمک چھڑک کر کھانے سے تو جیسے اس کا ذائقہ ہی بدل جاتا ہے۔ ہر عمر کے افراد اسے شوق سے کوتے ہیں لیکن ننھے بچوں یعنی 6 سے 2 سال تک کے بچوں کو مائیں یہ پھل کھلانے سے ڈرتی ہیں کہ کہیں سردی میں انہیں نزلہ زکام نہ ہو جائے، کہیں ان کو بخار یا کاھنسی نہ ہو اور اکثر مائیں تو بس اسی بات سے ڈرتی ہیں کہ کہیں سینہ بند نہ ہو جائے۔ بیشک کینو کو کھانے سے ہاتھ ٹھنڈے ہو جاتے ہیں اور کچھ لوگوں کو زیادہ پیشاب آنے کی شکایت ہوتی ہے مگر ایسا ہر گز نہیں ہے کہ اس پھل کو کھانے سے بچوں کی طبیعت خراب ہوگی۔ How Orange Is Useful For Children

کینو فائدے مند کیسے؟
کینو میں وٹامن سی کا سب سے بڑا خزانہ ہے اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے اور وٹامن اے، ای، فائبر، کیلوریز اور کاربوہائیڈریٹس کا بھرپور مجموعہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ٹھنڈے موسم میں کم ہوتی قوتِ مدافعت کو بھی بڑھاتا ہے اور وائرل انفیکشنز سے آپ کی حفاظت کرتا ہے۔
بچوں کے لیے کیا فائدے ہیں؟
٭ نزلہ زکام اور کھانسی:
بچوں کو اس موسم میں نزلہ زکام اور کھانسی کی شکایت بڑوں سے زیادہ ہوتی ہے اور اکثر تو سینہ بند ہونے کی تکلیف بڑھ جاتی ہے ایسے میں کینو کا رس نکال کر اس میں سونٹھ کا پاؤڈر بالکل ایک چٹکی چھڑک کر بچوں کو روزانہ کھلانے سے وائرل انفیکشنز سے بھی بچے محفوظ رہیں گے اور وٹامنز کی کمی بھی نہیں ہوگی۔
٭ قبض:
بچوں میں قبض اور اسہال کا مسئلہ اکثر ہی ہوتا ہے اور اس میں کینو سے بہتر کوئی پھل ثابت نہیں ہوتا۔ جس کی وجہ یہی ہے کہ اس میں وٹامن سی اور اینٹی بائیوٹک اجزات پائے جاتے ہیں جن سے علاج میں آسانی ہوتی ہے۔
٭ کمزوری سے جسم نڈھال:
کچھ بچے تھکے تھکے اور نڈھال رہتے ہیں۔ سردی میں چونکہ سستی بھی ہوتی ہے اس وجہ سے بچوں کی طبیعت میں بہتری کم ہی دیکھنے میں آتی ہے ایسے میں روزانہ ان کو کینو ضرور کھلائیں۔
احتیاط کیا؟
رات کے وقت کوشش کریں کہ اس کو نہ کھلائیں، لیکن دن بھر میں کبھی بھی کھاسکتے ہیں اس کا کوئی نقصان نہیں ہے۔ زیادہ نزلے کی صورت میں 2 سال سے بڑے بچے کو اس کے چھلکوں کی چائے پکا کر پلانا مفید ہے۔

Reviews & Comments

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.