مچھلی کے تیل میں چھپے صحت کے سات خزانے

ہڈیوں کی صحت میں بہتری:جب یہ ہڈیوں کی صحت کی بحالی کی طرف آتا ہے تو وہاں بھی صرف کیلشیم وٹا من ڈی اور میکنیشم کی ضرورت نہیں پڑتی بلکہ اس کے لیے اومیگا تھری فیئی اسیڈ DHہڈیوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے ۔ریسرچز اس کا موازنہ اومیگا DP A6 اور میگا DHAسے کرتے ہیں جو کہ لمبی ہڈیوں کو نشوونما کے لیے بہت ضروری ہے ۔رزلٹ سے پتہ چلا جن لوگوں نے اپنی ڈائٹ میں اس کا استعمال رکھا ان کی ہڈیوں کی صحت اور نشو ونما میں بہتری پائی گئی۔

مچھلی کے تیل میں چھپے صحت کے سات خزانے:
ریسرچ سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ نو جوا نون میں جو لوگ کسی قسم کا سپلیمنٹ استعمال نہیں کرتے ان میں شیزو فرینیا کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے مچھلی کے تیل کے کپسول یا مچھلی کا تیل انسانی صحت کے لیے بہترین ہے ۔ اسی لئے جو لوگ اپنی غذا میں اس کا استعمال نہیں کرتے ان کو چاہئے کہ وہ اس کے سپلمینٹ ضرور استعمال کریں تاکہ دماغی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں ۔ریسرچ کے مطابق مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹ لینے کا مطلب ہے کہ آپ اپنے آپ کو سنگین دماغ بیماریوں سے بچا لیں ۔ مچھلی کے تیل کی گولیاں یا کیپسول ان نوجوانوں کے لیے بھی اچھی ثابت ہو سکتی ہیں جو دماغی طور پر پہلے سے کمزور ہیں ۔

مچھلی کے تیل کی شہرت:
مچھلی کے تیل کی شہرت ایک طاقتور سائیکا ٹرک تھیراپی کے طور پر بھی ہے ۔اور میگا تھری فیٹی ایسڈ عام طور پر سالمن مچھلی یا میکریل میں پایا جاتا ہے ۔اگر ان کیپسولز کو اپنی غذا کا حصہ بنا لیا جائے تو یہ بہت بہترین اثر ڈالتا ہے اور یہ اینٹی ڈپریسنٹ بھی ثابت ہوتا ہے۔یہ جلد کے لیے بہت اچھا ہے اور جلد کو بھی دلکش اور حسین بناتا ہے۔
مچھلی کے تیل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ چکنائیوں میں سب سے بہترین چکنائی ہے ۔ یہ تیل مچھلی سے حا صل کیا جاتا ہے ۔ اس میں بڑی مقدار میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پایا جا تا ہے ۔ یہ بات تمام تحقیقات سے ثابت ہو چکی ہے کہ یہ دل اور دما غی صحت کے لیے بہترین ہے اس کے علاوہ یہ اعصابی نظام کو بھی متحرک کرتا ہے ۔ مچھلی کے تیل سپلیمنٹ سے یہ بھی پایا گیا ہے کہ اس سے یادداشت بھی اچھی ہوتی ہے اسی لیے اگرکسی کو بھولنے کا مرض ہے تو اس کی یادداشت میں بھی اس سے بہتری لائی جا سکتی ہے۔

زائد چکنائی کو جلاتا ہے :
فش آئل سپلمینٹس اور ایکسرسائز مل کر چکنا ئی کو تیزی سے جلاتے ہیں ۔ اس اسٹڈی کے دوران موٹے اور زیا دہ وزن والے افراد کے نظام انہظام کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اور اس میں سب سے بڑا رسک دل کی بیماریوں کا تھا ۔

Reviews & Comments

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.