شہد جہاں ایک جانب مٹھاس سے بھرپور ہوتا ہے وہیں دوسری طرف انتہائی صحت بخش بھی ہے- شہد میں قدرت نے لاتعداد بیماریوں کا علاج پوشیدہ رکھا ہے- اگر شہد کو صرف سونے سے قبل ہی کھا لیا جائے تو انسان 6 ایسے حیرت انگیز فائدے اٹھا سکتے ہیں جنہیں حاصل کرنے کے لیے اسے مہنگی دوائیاں کھانی پڑتی ہیں- یہاں وہ فوائد مندرجہ ذیل میں موجود ہیں:
بلڈ پریشر میں کمی آج کل ہر دوسرا فرد ہائی بلڈ پریشر کے مرض کا شکار ہے اور یہ مرض دل کی بیماریوں اور فالج کے خطرات میں اضافے کا سبب بھی بنتا ہے- لیکن اگر رات کے وقت ایک چمچ شہد کھانے کو معمول بنا لیا جائے تو بلڈ پریشر میں کمی واقع ہوسکتی ہے جس کے ساتھ دیگر امراض کے خطرات بھی کم ہوجاتے ہیں- ڈپریشن سے بچاؤ ہماری زندگی میں بیماریوں کی ایک اہم وجہ ہمارا ڈپریشن کا شکار ہونا بھی ہے- لیکن اس مسئلے کا حل بھی شہد میں موجود ہے- شہد کھانے سے آپ اس ذہنی بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں- سونے سے قبل شہد کھائیے اور ڈپریشن سے آزاد نیند حاصل کیجے- خون میں موجو چربی سے بچاﺅ ہمارے خون میں بھی چربی کی ایک ایسی قسم پائی جاتی ہے جس میں اگر اضافہ ہوجائے تو انسان کو ذیابطیس یا دل کے امراض لاحق ہوسکتے ہیں- لیکن شہد اس چربی کو بڑھنے سے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور خون کو اس چربی کی اضافی مقدار سے صاف کرتا ہے- کھانسی سے بچاؤ رات کے وقت اگر نیم گرم پانی کے ساتھ ایک چمچ شہد کھا لیا جائے تو کھانسی سے محفوظ رہا جاسکتا ہے- دراصل شہد ایسے جراثیموں کے خلاف مزاحمت کرتا ہے جو گلے میں خراش پیدا ہونے کا سبب بنتے ہیں- مدافعتی نظام کی مضبوطی رات کے وقت شہد کھانے کا ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ شہد آپ کے جسم کے مدافعتی نظام کو مزید طاقتور بناتا ہے- یہ مدافعتی نظام ہی ہوتا ہے کہ جو مختلف وائرس اور جراثیموں کو جسم میں داخل ہونے سے روکتا ہے یا انہیں جسم پر اثر انداز نہیں ہونے دیتا- یقیناً اس نظام کا مضوط ہونا انتہائی ضروری ہے- پرسکون نیند شہد کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اگر اسے رات کو سونے سے قبل کھایا جائے تو آدھی رات کو آنکھ نہیں کھلتی اور آپ رات بھر پرسکون نیند کے ساتھ سوئے رہتے ہیں- درحقیقت شہد میں ایک ایسا ٹرائی پتھوفن نامی ایک ایسا جز پایا جاتا ہے جو جسم کو پرسکون بناتا ہے- Courtesy: Daily Ausaf
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.