صبح کا آغاز ’چائے‘ سے کیوں نہ کیا جائے؟



اکثر لوگ اپنی صبح کا آغاز ایک کپ چائے کے ساتھ کرنے کے عادی ہوتے ہیں جسے ’ بیڈ ٹی‘کہتے ہیں۔ماہرینِ صحت کے مطابق نہار منہ چائے پینا خود کو خطرے میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔چائے کے بیشتر فوائد کے ساتھ کچھ نقصانات بھی ہیں جن کا انحصار اس کے استعمال کے وقت پر ہوتا ہے۔



تیزابیت میں اضافہ نہار منہ چائےپینا چاہے وہ سبز چائے ہی کیوں نہ ہوصحت کے لیے خطرناک ہے۔ناشتے سے پہلےجائے پی جائے تو اس سے معدے کی تیزابیت بڑھتی ہے جو سینے میں جلن بدہضمی اور ڈکار آنے کی وجوہات بنتی ہے۔جن لوگوں کو صبح سویرے چائے پینے کی عادت ہے انہیں چاہیے کہ وہ پہلے ٹھوس غذائیں کھایا کریں ۔


دانتوں کی خرابی نہار منہ چائے پینے سے منہ میںموجود’ بیکڑیا‘کی تعداد بڑھ جاتی ہے جو دانتوں کی خرابی کا باعث بنتی ہے۔اس لیے چائے کو ناشتے کے بعد ہی اپنی غذا میں شامل کرنا چاہیے۔جسم میں پانی کی کمی چائے کو خالی پیٹ پینے سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔آٹھ گھنٹے کی نیند کے بعد ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس دوران جسم کو پانی مہیا نہیں ہوپاتا چنانچہ اپنے دن کی شروعات پانی کے ساتھ ہی کرنے کی عادت بنائیں۔


چکر اور متلی آنا چائے میں موجود ’کیفین ‘کو نہار منہ اپنی خوراک کا حصہ بنایا جائے تو اس کے مضر اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں جن میں قے اور متلی آنا،چکر اور سر بھاری رہنا شامل ہیں۔پیٹ پھولناچائے کے شوقین افراد کو اکثر پیٹ پھولنے کی شکایت ہوتی ہے جس کی اہم وجہ نہار منہ چائے پینا ہے۔چائے میں شامل دودھ بدہضمی پیداکرتا ہے جس سے پیٹ پھولنا ،قبض اور بد ہضمی کی دشواریاں پیدا ہوتی ہیں۔چائے کو صبح سویرے پینے سے جتنا اجتناب کیا جائے اتنا مفید ہے۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چائے کی جگہ اپنے دن کا آغاز نیم گرم پانی اور ناریل پانی سے کرنا انتہائی صحت بخش عمل ہے۔
Courtesy: Daily Ausaf

Reviews & Comments

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.