فیٹ گرافٹنگ
چہرے کے گڑھے اور جھریاں بھرنے کے لیے فیٹ گرافٹنگ ایک ایسا قدرتی طریقہ کار ہے جس سے جلد کو جوان اور بھرپور شکل میں لانے کے لیے جلد کو کاٹے، ہٹائے، کھینچے اور جلد کے غیر قدرتی نظر آنے جیسے عوامل کے بغیر بروئے کار لایا جاتا ہے۔
فیٹ گرافٹنگ کو زیادہ سے زیادہ مریضوں میں مقبولیت مل رہی ہے اور یہ آسان بھی ہے کیونکہ اوسط وزن رکھنے والے زیادہ تر لوگوں کے جسم میں فیٹ ٹشوز کی کافی مقدار موجود ہوتی ہے جو کہ فیٹ گرافٹنگ میں استعمال ہوتے ہیں۔اور چونکہ اس فیلڈ میں بہت تیزی سے ترق یہو رہی ہے،لہٰذا اگر آپ فیٹ گرافٹنگ کے متعلق اپنا ذہن بنائیں تو اپنے معالج کے بارے میں بہت اچھی طرح سے تحقیق کر لیں کیونکہ کئی معالج اس کی جدید تکنیک اور طریقہ کار سے لاعلم بھی ہو سکتے ہیں۔
فیٹ گرافٹنگ کیا ہے؟
فیٹ گرافٹنگ کو چہرے کی چربی کی بحالی، فیٹ کی منتقلی، اپنے ہی فیٹ کی گرافٹنگ یا منتقلی ، مائیکرو لائیپو انجکشن یا فیٹ انجکشن بھی کہا جاتا ہے۔آسانی کے لیے ہم اسے فیٹ گرافٹنگ ہی کہیں گے۔
فیٹ گرافٹنگ ایک ایسا عمل ہے جس میں جسم کے ایک ایسے حصے سے فیٹ کی کچھ مقدار لے کر جہاں اس فیٹ کی ضرورت ہو، وہاں اس فیٹ کو ڈال دیتے ہیں۔یہ فیٹ ہونٹوں، آپ کے ہونٹوں کے کناروں سے شروع ہو کر آپ کے ناک تک جانے والی لکیریں، آنکھوں کے نیچے کی جگہ، گالوں اور آپ کے جسم کے دوسرے حصوں میں بھی ڈالا جا سکتا ہے۔یہ عمل زیادہ ناگوار نہیں ہے اور اس کی مدد سے مہاسوں کے نشانات اور بڑھتی عمر کی وجہ سے ڈھلکتی جلد جیسے مسائل کا علاج اور حل ممکن ہے۔
آپ کے اپنے جسم سے لیا گیا فیٹ/چربی ، فیٹ گرافٹنگ کے عمل کے لیے بہترین ہوتی ہے۔چونکہ یہ فیٹ نرم اور خالص ہوتا ہے اس لیے یہ جسم کے مدافعتی نظام کے لیے مسائل بھی پیدا نہیں کرتا۔آپ کے جسم کے کسی دوسرے حصے سے یہ فیٹ حاصل کیا جاتا ہے جس میں پیٹ شامل ہے، اور اس فیٹ کو حاصل کرنے کے لیے لائیپوسکشن کا عمل بھی اختیار کیا جا سکتا ہے۔ فیٹ گرافٹنگ کی کامیابی کا انحصار کئی عوامل پر ہوتا ہے جس میں فیٹ کہاں سے حاصل کیا گیا؟ اسے کیسے ٹریٹ کیا گیا؟ کس طرح سے فیٹ کو انجیکٹ کیا گیا؟ فیٹ کی کتنی مقدار انجیکٹ کی گئی اور سب سے اہم یہ سوال کی آپ کے جسم نے انجکشن کے بعد اس فیٹ کو کس طرح قبول کیا ، شامل ہیں۔
کن افراد کی فیٹ گرافٹنگ ممکن ہے؟
فیٹ گرافٹنگ کے لیے موزوں شخص وہ ہے جو صحت مند ہو، کسی بیماری کا شکار نہ ہو اور ماضی میں کسی موذی مرض کا شکار نہ رہا ہو اور جو اس بات سے ذہنی طور پر آگاہ ہو کہ فیٹ گرافٹنگ کے بعد بعض اوقات مرضی کے مطابق نتائج حاصل نہیں ہوتے۔فیٹ گرافٹنگ آپ کو جوان نظر آنے میں مدد ضرور دیتی ہے،لیکن یہ اس کے علاوہ آپ کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں لاتی۔اگر آپ یہ خیال کرتے ہیں کہ فیٹ گرافٹنگ کے بعد آپ کی زندگی میں کسی اور قسم کی تبدیلی آجائے گی تو یہ سوچ حقیقت پسندانہ نہیں ہے۔
فیٹ گرافٹنگ کروانے سے پہلے آپ کو اپنے معالج سے تفصیلی بات چیت کرنی چاہیے تاکہ وہ بہتر طریقے سے سمجھ سکیں کہ آپ کیا چاہتے ہیں۔فیٹ گرافٹنگ کے بعد حاصل ہونے والے مقاصد پر ان سے تفصیلی گفت و شنید کریں تاکہ آپ دونوں ایک حقیقت پسندانہ نقطہ نظر پر پہنچ سکیں۔
اگر آپ کے زخم دیر سے بھرتے ہیں، تو بہتر ہے کہ آپ فیٹ گرافٹنگ کا عمل نہ کروائیں۔
فیٹ گرافٹنگ کے لیے سب سے مقبول حصے
فیٹ گرافٹنگ ویسے تو چہرے اور جسم کے کسی بھی حصے پر کی جا سکتی ہے، تاہم سب سے زیادہ کیا جانے والا ٹریٹمنٹ آنکھوں کے نیچے کی جگہ، آنکھوں کے نیچے آنسوؤں کی گزرنے والی جگہیں، گال، ٹھوڑی، ہونٹ، جبڑے کی لائن جسے Jaw Line کہا جاتا ہے، ماتھا اور بھنوؤں کے بیچ کی جگہ ہے۔فیٹ گرافٹنگ کو زخموں کے نشان بھرنے اور کولہوں اور سینے کی بیچ کی صدری ہڈی ، جسے سٹرنم کہتے ہیں، پر بھی استعمال کی جاتا ہے۔
جسم میں جس جگہ پر فیٹ گرافٹنگ کی جا رہی ہو وہاں خون کی گردش ہونی چاہیے اور اس جگہ پر کیپیلریز یا عروق شعریہ اور خون کی بڑی نالیوں کی موجودگی بھی ہونی چاہیے تاکہ وہاں انجیکٹ کیے گئے فیٹ سیل /خلیات نشوونما پا سکیں اور خود سے خون کے بہاؤ کا نظام بنا سکیں۔خون کی یہ گردش طویل ترین اور بہترین اور دیرپا نتائج حاصل کرنے کے لیے بنیادی عنصر ہے۔
فیٹ گرافٹنگ کیسے کی جاتی ہے
اس طریقہ میں ڈونر سائٹ [ جس جگہ سے فیٹ لیا جاتا ہے] اور ٹریٹمنٹ سائٹ [جس جگہ کا علاج کیا جانا مقصود ہو] دونوں شامل ہوتی ہیں۔اس عمل کو شروع کرنے سے پہلے آپ کو کھانے کے لیے کوئی سکون آور دوا دی جا سکتی ہے اور سٹیرائل سیلائن کے انجکشن دیے جاسکتے ہیں [ یاد رہے کہ ان ادویہ کا استعمال علاج کی نوعیت پر ہے] ۔ علاج کی نوعیت کے مطابق سکون آور ادویات اور انستھیزیا استعمال کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ جو فیٹ ڈونر سائٹ سے لیا جاتا ہے، اسے باقاعدہ ٹریٹ کر کے اس میں سے مردہ بلڈ سیل، فالتو فیٹ اور غیر ضروری اشیاء کو نکال دیا جاتا ہے اور فیٹ کو اس کی خالص شکل میں انجیکٹ کیا جاتا ہے۔
فیٹ گرافٹنگ سے متعلق چند اہم نکات:
• اپنے معالج سے اپنے علاج کی جگہ [ ٹریٹمنٹ سائٹ] کے بارے میں تفصیلی گفتگو کریں
• اپنے معالج کو تفصیل سے بتائیں کہ آپ علاج کے بعد کیسے نتائج کی توقع کر رہے/رہی ہیں
• معالج سے کھل کر علا ج سے متعلق کسی بھی قسم کے ڈر یا خوف کے بارے میں گفتگو کریں
• اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ معالج کی، اور معالج آپ کی بات کو سمجھ گئے ہیں۔