کیا آپ نے کبھی سوچا کہ نفسیاتی دباؤ کی اصل وجہ کیا ہے؟ ممکن ہے کہ آپ نے بھی زندگی میں کسی نہ کسی مرحلہ پر ڈپریشن یا نفسیاتی دباؤکا سامنا کیا ہو۔ کیا آپ نے کبھی یہ جاننے کی کوشش کی کچھ لوگ ڈپریشن کا نشانہ کیوں بنتے ہیں اور کچھ لوگ کیوں نہیں بنتے؟
نفسیاتی دباؤ یا "ڈپریشن"، ایک انتہائی پیچیدہ بیماری ہے ۔یہ بیماری کیوں ہوتی ہے؟ کوئی نہیں جانتا۔ لیکن کئی ایسی وجوہات ہیں جو ڈپریشن پر منتج ہوتی ہیں۔ بعض اوقات کسی خطرناک یا پیچیدہ بیماری کی وجہ سے بھی کچھ لوگ ڈپریشن میں مبتلا ہو جاتے ہیں، زندگی میں ہونے والی تبدیلیاں، کسی فیملی ممبر کی وفات، ازدواجی معاملات میں مسائل کا سامنا اور اس طرح کی دیگر وجوہات بعض اوقات اس بیماری کی وجہ بن جاتی ہیں۔کچھ لوگوں میں اس بیماری کی فیملی ہسٹری ہوتی ہے اور بعض ایسے افراد بھی پائے جاتے ہیں جنہیں اداسی اور تنہائی میں سکون ملتا ہے، ایسے لوگ بھی جلد ڈپریشن کا نشانہ بن سکتے ہیں۔
نفسیاتی دباؤ کی بنیادی وجوہات
ڈپریشن کے خطرے کو بڑھانے والے کئی ایسے عوامل ہیں جن کی موجودگی میں ڈپریشن کا خطرے کے امکانات زیادہ سے زیادہ ہو جاتے ہیں۔ ان میں سے چند عوامل درج ذیل ہیں۔
· بد سلوکی ، برا سلوک: کسی بھی قسم کا جسمانی، جذباتی یا جنسی تشدد
· بعض ادویات : کچھ ادویات جو چہرے کی کیل چھائیوں کیلیے ہوتی ہیں، اور کچھ ایسی ادویات جو کہ اینٹی وائرل ہیں، ان میں بھی یہ خاصیت پاِئی گئی ہے
· گھریلو تنازعات، دفتری یا کام سے متعلقہ تنازعات و مسائل
· کسی قریبی رشتہ دار کی موت یا کسی رشتہ کا ٹوٹ جانا
· موروثی طور پر بیماری کا شکار ہونا
· اہم تہوار، دن اور مواقع مثلاً عید، شادی وغیرہ پر مختلف عوامل کی بنا پر
· ذاتی مسائل
· شدید بیماری
· تھائرائڈ کی بیماری
میڈیکل کے ماہرین اور محققین اس بات پر متفق ہیں کہ نفسیاتی دباو کے شکار اور دوسرے افراد کے دماغوں میں کچھ فرق ضرور موجود ہے۔ مثال کے طور پر دماغ کا وہ حصہ جو یادداشت کو جمع کرنے کا کام کرتا ہے، نفسیاتی دباؤ کے شکار یا ایسے افراد جو ماضی میں ڈپریشن کا شکار رہے ہوں، میں عام افراد کی نسبت وہ حصہ چھوٹا پایا گیا ہے۔ لیکن محققین اس بات کی وضاحت نہیں کر پائے کہ ڈپریشن کے شکار افراد میں یہ حصہ چھوٹا کیوں ہوتا ہے۔ لیکن یہ بات حتمی ہے کہ ڈپریشن ایک پیچیدہ بیماری ہے جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں
ڈپرشن کے شکار افراد کو ایک اچھے نفسیاتی معالج سے رابطہ کرنا چاہیے جو مرض کی پیچیدگیوں کو سمجھتے ہوئے مریض کو ذہنی طور پر پُرسکون رکھنے کے لیے مختلف ادویات اور تکنیک استعمال کرتے ہیں تاک مریض کو رفتہ رفتہ نفسیاتی دباؤ سے نکالا جائے اور صحت مند زندگی کی جانب لایا جا سکے۔ یہ معالج سماجی مسائل کو سمجھتے ہوئے مریض کو نفسیاتی علاج کے ذریعے مایوسی اور ڈپریشن کی دیگر علامات سے چھٹکارا پانے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ بیماری کی وجہ سے اس مرض کا شکار ہونے والوں کو اپنی بیماری پر قابو پانے کے لیے اچھے معالج سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ جو بیماری ڈپریشن کی وجہ بن رہی ہے، اس بیماری کو ختم کیا جا سکے۔