معدے کے بیکٹیریا دواؤں کے منفی اثرات بڑھا سکتے ہیں



ہم جانتے ہیں کہ ایک ہی دو اگرچہ کافی لوگوں کو فائدہ دیتی ہے لیکن بعض افراد میں شدید ضمنی اثرات کی وجہ بنتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی وجہ ان افراد کے معدے میں موجود بیکٹیریا ہوسکتے ہیں۔’سائنس‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ییل یونیورسٹی کے ماہرین نے لکھا ہے کہ تین دوائیں ایسی ہی جو معدے میں موجود خاص بیکٹیریا کی صورت میں انتہائی مضر اثرات مرتب کرتی ہیں۔ یونیورسٹی کے پروفیسر اینڈریو گُڈمین کہتے ہیں ، ’ اگر ہمیں پتا چل جائے کی معدے میں موجود ہزاروں لاکھوں اقسام کے بیکٹیریا دواؤں کی صورت میں کس طرح کا برتاؤ کرتے ہیں تو ہم کئ مریضوں کو پریشانی اور مزید خطرناک سائیڈ افیکٹس سے بچاسکتے ہیں۔



‘اس کے لیے ماہرین نے کئی ایک اینٹی وائرل ادویہ کو چوہوں پر آزمایا تو معلوم ہوا کہ معدے میں موجود بعض بیکٹیریا کی موجودگی میں دوائیں زہریلے اثرات پیدا کرتی ہیں۔ اگلے مرحلے میں چوہوں میں ان بیکٹیریا کو تھوڑا تبدیل کیا گیا اور پھر اس دوا کے ضمنی اثرات نوٹ کئے گئے۔


اس بنا پر ماہرین نے معدے کے بیکٹیریا اور دواؤں کے ضمنی اثرات کی پیشگوئی کرنے والا ایک ریاضیاتی ماڈل تیار کیا جس نے تین دواؤں کے ضمنی اثرات کی درست پیشگوئی کی ان میں ایک دوا کلونازیپام بھی شامل ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ کسی دوا کے خطرناک ری ایکشن میں معدے کے جرثوموں کا کردار 20 تا 80 فیصد تک ہوسکتا ہے۔اس اہم تحقیق سے اول تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ بعض دوائیں کیوں الٹا اثر کرتی ہیں اور اس کے بعد دواؤں کو مؤثر اور بے ضرر بنانے میں بھی مدد مل سکے گی
Courtesy: Daily Ausaf

Reviews & Comments

Disclaimer: The information on this website is for general knowledge only and must not be used as medical advice or guidance. Don't make your health decisions ousing this information only. Always consult a professional medical expert regarding health issues. While we strive to provide accurate and up-to-date information gathered from various sources, errors may occur. Hamariweb.com can't be held liable for any error or omission. Doctors and hospital staff are not obligated to review or respond to this content.