انڈے کا شمار بہترین غذاؤں میں ہوتا ہے اور غذائی اہمیت کے اعتبار سے دودھ کے بعد اس کا نمبر ہے۔ لوگوں میں ایک غلط فہمی عام ہے کہ موسم گرما میں انڈے نہیں استعمال کرنے چاہیے اور اسی وجہ سے اسے موسم سرما کی غذا خیال کیا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ موسم گرما میں بھی انتہائی مفید ہے۔
انڈے کے استعمال سے دماغ اور آنکھوں کو تقویت حاصل ہوتی ہے اور بیماری کے
بعد ہونے والی کمزوری کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انڈے میں پروٹین،
فاسفورس اور کیلشیم کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے۔ سو گرام انڈے میں درج ذیل
غذائی اجزا پائے جاتے ہیں:
توانائی: 632 حرارے (کیلوریز)
سوڈیم: 1/2 ملی گرام
لحمیات (پروٹین): 8۔12 گرام
حیاتین الف: 140 ملی گرام
چکنائی: 5۔11 گرام
نشاستہ: 7 ملی گرام
کیلشیم: 45 ملی گرام
حیاتین ج : 10
فاسفورس: 20 ملی گرام
فولاد: 2۔7 ملی گرام
|
|
پروٹین کے استعمال سے جسم میں طاقت اور حرارت پیدا ہوتی ہے- کیلشیم
پھیپھڑوں کی ساخت کو درست رکھنے اور جسم کی نشونما میں اور پیشاب کی
تیزابیت دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فولاد خون کے سرخ ذرات پیدا
کرتا ہے۔ فاسفورس اعصاب کو طاقت دیتا ہے۔
انڈے میں معدنی نمک بھی پائے جاتے ہیں۔ شیخ الرئیس بو علی سینا کے نزدیک
انڈا تقویت قلب کے لیے مفید ہے۔
انڈے کو تیز آگ پر پکانے سے گریز کریں اور نہ ہی زیادہ سخت پکائیں کیونکہ
اس طرح پروٹین ضائع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ عموما انڈا
ہاف بوائل استعمال کرتے ہیں۔
انڈے ہمیشہ اعتدال کے ساتھ کھانے چاہیے کیونکہ ان کے بارے میں دو رائے عام
ہیں٬ ایک یہ کہ جتنے کھائیں مفید ہے جبکہ دوسری رائے کے مطابق زیادہ کھانے
سے کولیسٹرول میں اضافہ ہوسکتا ہے جو کہ امراض قلب کا باعث بن سکتا ہے- اس
لیے سب سے بہتر طریقہ اعتدال ہی ہے-
|
|
انڈے کی زردی کا مزاج گرم تر جبکہ سفیدی کا سرد تر ہوتا ہے اور اسے جس قدر
ابالیں گے‘ یہ اتنی ہی دیر سے ہضم ہو گا۔ لہٰذا انڈا اتنا ابالئیے کہ سفیدی
جم جائے مگر زردی نہ جمے۔
انڈا ہمیشہ تازہ استعمال کرنا چاہیے۔ تازہ انڈے کی پہچان یہ ہے کہ گلاس بھر
پانی میں تین چمچ نمک ملا لیں۔ اب اس محلول میں انڈے ڈالیے‘ خراب انڈا
تیرنے لگے گا جبکہ تازہ ڈوب جائے گا۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اندھیرے کمرے
میں بلب روشن کر کے انڈے کو روشنی کے رخ پر رکھیں۔ اگر وہ نیم شفاف نظر
آئے‘ تو ٹھیک‘ دھبے نظر آئیں تو خراب ہو گا ۔
انڈوں میں شامل زیادہ پروٹین اضافی کھانے کی خواہش کو کم کرتا ہے اور یوں
انسان الٹا سیدھا کھانے سے محفوظ رہتا ہے اور جسمانی وزن بھی کم ہوتا ہے۔
|
|
انڈوں کے استعمال سے بلڈ پریشر میں کمی واقع ہوتی ہے جس سے امراض قلب کا
امکان بھی کم ہوجاتا ہے-انڈے کینسر کے خطرے کو بھی کم کرتے ہیں- ایک تحقیق
کے مطابق پکنے کے بعد انڈوں میں اینٹی آکسائیڈنٹ کی شرح نصف رہ جاتی ہے،
لیکن یہ مقدار بھی کینسر سے محفوظ رکھنے کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے-
انڈوں میں امائنو ایسڈ کی موجودگی لوگوں کے اندر فیصلہ کرنے کی صلاحیت بہتر
بناتی ہے اور آپ کسی حادثے کی صورت میں فوری فیصلہ لینے کے قابل ہوتے ہیں-
انڈوں میں اومیگا 3 بھی موجود ہوتا ہے، جو سب سے زیادہ مجھلی میں پایا جاتا
ہے۔ بڑھتے ہوئے بچوں کی نشونما اور انہیں کمزوری سے محفوظ رکھنے کے لیے
انتہائی اہم عنصر ہے۔ یہ ان میں مختلف بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت بھی
پیدا کرتا ہے۔ ہر عمر کے افراد میں جسمانی افعال کو بہتر بنانے میں اس کا
کردار بے حد اہم ہے۔
|
|
انڈے میں 18 اقسام کے امائنو ایسڈز پائے جاتے ہیں، جو پورے جسم کی نشونما
کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور وہ خوراک کے دیگر اجزاءکو بھی آپ کے جسم کا حصہ
بناتے ہیں۔ دماغ اورجسم کی صحت کے لیے امائنو ایسڈز ناگزیر ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ جسم میں خلیات کی شکست وریخت کے عمل میں کو بھی متوازن
بناتے ہیں، ورنہ جسمانی نظام میں کوئی بگاڑ پیدا ہوسکتا ہے۔ ان قابل تحلیل
مادوں سے ہمارا جسم ہارمونز والی رطوبتیں، قوت مدافعت پیداکرنے والے خلیات
اور اعصابی پیغامات کو جسم میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے والے مادے
بھی ان ہی ایسڈز کی مدد سے پیدا ہوتے ہی۔
انڈوں میں وٹامن E کی موجودگی کی وجہ سے خون میں ننھے لوتھڑے (Clouts) بننے
کی نوبت نہیں آتی، جس کی وجہ سے انسان فالج اورامراض قلب سے محفوظ رہتا ہے۔
|
|
انڈے کی زردی آنکھوں، دماغ، قوت حافظہ اوربینائی کو فائدہ پہنچاتی ہے۔ اس
میں موجود ایک عنصر کولیسٹرول کو خون میں جذب ہونے سے روکتا ہے۔
یادداشت کو بہت بنانے میں بھی انڈے کی زردی اہم کردار ادا کرتی ہے اور دماغ
صلاحیتوں کو بڑھاتی ہے۔ دوران خون اوراعصاب کے نظام کو بہتر بنانے میں زردی
اہم کردار ادا کرتی ہے، کیونکہ اس میں فاسفورس کے اجزاءبھی پائے جاتے ہیں۔
بچوں کے مرض سوکھا میں انڈے کی زردی انتہائی مفید ہے اس کی سفیدی کا پانی
بچوں کے دستوں و پیچش میں بہت مفید چیز ہے۔
انڈا کھانے سے آپ کے دانت اور ہڈیاں مضبوط ہوتے ہیں- جو لوگ وزن کم کرنا
چاہتے ہیں انڈا ان کے لیے ایک بہترین غذا ہے- انڈے کے استعمال سے جسم کے
پٹھے مضبوط ہوتے ہیں- بالوں اور ناخنوں کی بڑھنے کے لیے بھی انڈے کا
استعمال بہترین ہے-
احتیاطی تدابیر:
بے شمار فوائد کے ساتھ ساتھ انڈا بعض حالتوں میں نقصان دہ بھی ہے۔ مثلاً
اگر آپ کو تیزابیت کی شکایت ہے‘ تو اسے مت استعمال کریں۔ اسی طرح گردے کی
پتھری‘ قولنج‘ بد ہضمی اور برص جیسے امراض میں انڈے سے پرہیز بہتر ہے- |