پاکستان میں کاسمیٹکس سرجری٬ کم خرچ میں زیادہ خوبصورت نظر آئیں

اگر آپ ہمیشہ سے یہ سمجھتے آئے ہیں کہ کاسمیٹکس سرجری اور پلاسٹک سرجری ایک ہی چیز کے دو نام ہیں، تو آپ اکیلے نہیں جو ایسا سوچتے ہیں۔ دراصل پلاسٹک سرجنز کی ایک بڑی تعداد نے اپنی توجہ کاسمیٹک سرجری کی جانب مبذول کر لی ہے، جس کی بنا پر عام طور کاسمیٹک سرجری کو پلاسٹک سرجری ہی سمجھا جانے لگا ہے۔ لیکن یہ بات تکنیکی طور پر درست نہیں ہے۔ کاسمیٹک سرجری اور پلاسٹک سرجری کا آپس میں کافی قریبی تعلق ہے لیکن یہ ایک ہی چیز کے دو نام نہیں ہیں۔

پلاسٹک سرجری میں معالج کی تمام توجہ مریض میں پیدائشی پائے جانے والے، یا کسی حادثہ کے نتیجے میں پیدا ہو جانے والے نقص یا بناوٹی کمی کو صحیح کر کے پہلے کی مانند یا اس سے قریب تر حالت میں لے کر آنا ہوتا ہے۔ اس کی چند مثالوں میں چھاتی کی دوبارہ بناوٹ (Breast Reconstruction) ، جلے ہوئے اعضاء کی سرجری، پیدائشی کٹے ہونٹوں کی سرجری Cleft Palate وغیرہ قابلِ ذکر ہیں۔


کاسمیٹکس سرجری کا مرکزی نقطہ آپ کی ظاہری شکل و صورت کو خوبصورت بنانا ہے۔ چہرے کی خوبصورتی کو بڑھانا اور جسمانی تناسب کو درست کر کے آپ کو جاذبِ نظر بنانا اس سرجری کا بنیادی مقصد ہوتا ہے۔ بالوں کی کمی کو دور کرنے سے لے کر جسم کے ہر حصے کی پیدائشی ساخت کو بدلنا اور خوبصورت بنانا اس سرجری کے ذریعے ممکن ہے۔ کاسمیٹک سرجری کی چند مشہورِ عام مثالوں میں مندرجہ ذیل اقسام اور ان کی ذیلی اقسام شامل ہیں۔


• چھاتی کی کاسمیٹکس سرجری : چھاتی کی ساخت درست کرنا، سائز کو بڑھانا یا گھٹانا
• چہرے کے خدوخال کی سرجری: ناک کی ساخت درست کرنا، ٹھوڑی اور گالوں کی ساخت درست کرنا
• چہرے کو دوبارہ سے جوان بنانا:اس قسم کی سرجری میں چہرے، پلکوں، گردن اور بھنوؤں کی جلد میں تناؤ پیدا کرتے ہوئے جھریوں کا خاتمہ کیا جاتا ہے، عرفِ عام میں اس عمل کو Face lift, Eyelid lift, Neck lift and Eyebrow lift کہا جاتا ہے۔


• جسم کی ساخت کو خوبصورت بنانا: پیٹ کے سائز کو چھوٹا کرنا، لائیپو سکشن، مردوں میں چھاتی کا سائز چھوٹا کرنے جیسے ٹریٹمنٹ شامل ہیں۔


• جلد کو جوان بنانا: لیزر کے ذریعے جلد کو دوبارہ تازہ کرنا، بوٹوکس اور فلر ٹریٹمنٹ شامل ہیں۔ پاکستان میں حالیہ چند سالوں میں جہاں میڈیا اور انٹرنیٹ کو بڑھاوا ملا، تو اس سے حاصل ہونے والی معلومات کے ساتھ ساتھ لوگوں میں فیشن سے آگاہی اور فلیٹ ستاروں اور سیلیبریٹیز کو کاپی کرنے کا رجحان بھی بڑھتا چلا گیا۔ انٹرنیٹ اور کیبل نے نت نئے فیشن اور ٹرینڈز کو فوری طور پر دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے میں پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ نوجوان اپنے پسندیدہ فنکاروں جیسا بننا اور نظر آنا چاہتے ہیں۔ ہر جانب خوبصورت نظر آنے اور جاذبِ نظر ہونے کا ایک جنون ہے۔ لیکن اس رجحان کا ایک رخ اور بھی ہے، اور وہ بڑھتی عمر کے لوگوں میں خود کو کم عمر اور خوبصورت دکھانے کا ، جس کی وجہ سے نہ صرف نوجوان طبقہ بلکہ ادھیڑ عمر مرد و خواتین بھی کاسمیٹک سرجری کی جانب تیزی سے مائل ہو رہے ہیں۔

کاسمیٹک سرجنز سے سروے میں جو واضح عوامل نظر آئے وہ درج ذیل ہیں۔
• فاسٹ فوڈ اور جنک فوڈ کی آمد نے ذائقے کے نئے جہان تو روشناس کروائے، لیکن سائیڈ ایفیکٹ کے طور پر یہ اپنے ساتھ موٹاپا اور ہارمونز میں گڑبڑ ہونے جیسے مسائل بھی ساتھ لائے ہیں ، اور ایک تحقیق کے نتائج کے مطابق مرد نوجوانوں میں چھاتی کے سائز کے بڑھنے کا فاسٹ فوڈ سے براہِ راست تعلق ہے۔ نوجوانوں کی اکثریت اپنے موٹاپے، سینہ کے سائز اور بے ڈھب جسم کو خوبصورت بنانے کے لیے کاسمیٹک سرجری کا سہارا لے رہی ہے۔
• میڈیا کی آمد کے ساتھ ساتھ فیشن انڈسٹری بھی پھیلتی چلی جار ہی ہے، اور لڑکیوں میں خوبصورت نظر آنے اور ماڈلنگ ، فیشن اور ڈرامہ و فلم انڈسٹری میں جانے کا شوق بھی خوب زورں پر ہے۔ ڈاکٹر حضرات کے مطابق اکثر لڑکیاں اس انڈسٹری کا حصہ بننے کے لیے کاسمیٹک سرجری کرواتی ہیں۔
• بالوں کو گرنا اور گنجا پن صرف بڑی عمر کےافراد ہی نہیں، بلکہ نوجوانوں کا بھی مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ بالوں کی کمی سے ان مسائل کو حل کروانے کے لیے بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد کاسمیٹکس سرجری کلینیکس کا رخ کر رہی ہے، جہاں بالوں کی کمی سے لے کر گنج پن دور کرنے کے مسائل تک کا علا ج اور حل کیا جاتا ہے ۔
• موٹاپے کے شکار حضرات کے لیے ، خصوصاً وہ حضرات جو بوجوہ ورزش کرنے سے قاصر ہیں، ان کے لیے کاسمیٹکس سرجری ایک نعمت کی صورت میں سامنے آئی ہے جس میں مختلف طریقہ کار جن میں Tummy Tuck ، لائپو سکشن اور جسم سے چربی ختم کرنے کے دوسرے طریقوں کے ذریعے وزن اور حجم میں کمی ممکن ہے۔
لیکن یہ پاکستان میں کاسمیٹکس سرجری کا ایک رخ ہے۔ ایک اور رخ یہ بھی ہے کہ کاسمیٹکس سرجری نہ صرف مہنگی ہے، بلکہ پاکستان میں عطائی ڈاکٹرز کی موجودگی کے باعث درست جگہ سے علاج کروانا بھی ایک مشکل مرحلہ ہے۔ ایک ایسا علاج جو کہ کافی مہنگا ہے اور اس کا نتیجہ کسی عطائی کے ہاتھ چڑھ جانے کی بنا پر ساری زندگی کی بدصورتی میں نکلے ، تو ایسے علاج کے لیے احتیاط لازم ہے۔ مستند ڈاکٹروں سے علاج اور علاج سے پہلے معالج اور ادارہ کے بارے میں تحقیق کرلینا ، تمام عمر کے پچھتاوے سے بچا سکتا ہے۔

علاوہ ازیں، پاکستان میں کاسمیٹک سرجری کا ایک شعبہ ایسا ہے جہاں علاج کے لیے آنے والے غیر ملکی افراد میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔دنیا بھر میں اپنےآپ کو جاذب نظر دکھائی دینے کے لئے کاسمیٹک سرجری کے رجحان میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، ایسی صورتحال میں برطانیہ، امریکا اور آسٹریلیا میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے کاسمیٹک سرجری کی جارہی ہے لیکن اس کے اخراجات عام لوگوں کی دسترس سے باہر ہوتے ہیں اور خواہشمند افراد ترقی پزیر ممالک کا رخ کرتے ہیں جہاں اخراجات انتہائی کم اور اس کے نتائج بھی شاندار ہوتے ہیں۔ اگر ترقی یافتہ ممالک میں کوئی شخص بال لگوانے، جسم کی چربی ختم کروانے یا اپنی ناک کی نوک پلک سنوارنے میں 30 ہزار امریکی ڈالر خرچ کرتا ہے تو پاکستان میں یہی کام اسی جدت اور سہولیات کے ساتھ صرف ڈیڑھ ہزار ڈالر میں ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں ہر گزرتے وقت کے ساتھ کاسمیٹک سرجری ایک پنپتا ہوا کاروبار بن گیا ہے اور وہ بھی ایسا کہ جس سے فائدہ اٹھانے والے بہت سے افراد غیر ملکی ہوتے ہیں اور رقم کی ادائیگی غیر ملکی کرنسی میں کرتے ہیں۔غیر ملکیوں کی جانب سے سستے علاج کی سہولت سے استفادے کے لئے دنیا بھر میں میڈیکل ٹورازم یا طبی سیاحت کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے، بھارت، سنگاپور اور کیوبا ایسے ممالک ہیں جو اپنی بہترین طبی خدمات کے ذریعے میڈیکل ٹورازم سے ہر سال کروڑوں ڈالر کا زرِ مبادلہ کماتے ہیں اور دنیا بھر میں سرِفہرست ہیں۔

Reviews & Comments

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.