• Doctor
  • Hospital
  • Medicines
Find Doctor
Show Advance Search
Find Hospital
Show Advance Search

اگر آپ بھی اپنے بچے کو پیمپر اس کی ناف سے اوپر پہناتی ہیں تو یہ کام فوراً چھوڑ دیں ورنہ ۔۔ بچے پیمپر اس طرح پہننے سے کن بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟ HamariWeb

چھوٹے بچوں کی اکثر مائیں انہیں ڈائپر پہنانے میں غلطی کر دیتی ہیں جو انہیں عموماً معلوم نہیں ہوتیں جس کی وجہ سے بچہ پریشان ہوجاتا ہے اور پورا وقت روتا رہتا ہے۔ ڈائپر کو تبدیل کرنا راکٹ سائنس نہیں ہے لیکن ایسا تو پہلے بھی ہوسکتا ہے۔ والدین عام طور پر شروعات میں اس کام کی لیے تھوڑا سا خوفزدہ رہتے ہیں خاص طور پر نئے بننے والے والدین کو اس کام کا تجربہ نہیں ہوتا۔ آج ہم ان ماؤں کو چند کارآمد طریقے بتانے جا رہے ہیں جن کی مدد سے آپ اپنے بچوں کو درست طریقے سے ڈائپر پہنا سکیں گی اور بچے اور بچیوں کو آرام حاصل ہوسکے گا۔ 1- سب سے پہلے اپنے بچے کا ڈائپر تبدیل کرنے سے قبل اپنے ہاتھ اچھی طرح صابن سے دھولیں تاکہ ہاتھوں میں موجود بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوسکے۔ 2- نیا ڈائپر پہنانے سے پہلے بچے کی نچلی جگہ یعنی جلد کو اچھی طرح دھولیں اور خشک کرلیں اس کے بعد ڈائپر پہنائیں کیونکہ اگر صاف کر کے نہ پہنائیں تو ریشز بھی ہوسکتے ہیں۔ 3- اپنے بچے کو ہمیشہ ڈائپر ناف سے نیچے پہنائیں کیونکہ اس سے بچہ آرام دہ محسوس کرے گا اور اس کو پیٹ درد کی شکایت بھی میں ہوگی۔ بعض اوقات مائیں پیمپر کو بچوں کی ناف پر باندھ دیتی ہیں جس سے ان کو پیٹ میں کھچاؤ محسوس ہونے لگتا ہے اور پیٹ مستقل کھچاؤ سے گیس رک جاتی ہے، یوں بچہ تکلیف سے دوچار ہوتا ہے۔

More News
Reviews & Comments

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.