اسٹربیری کھائیں درجنوں بیماریوں سے جان چھڑائیں

اسٹرابیری انسانی جسم کے لیے انتہائی مفید ہے اور جسم کے کئی اعضاء ایسے ہیں جو اسٹرابیری کے استعمال سے براہِ راست فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اسٹرابیری کی مدد سے آنکھوں کے افعال میں بہتری ،ذہنی تندرستی ، بلند فشارِ خون سے نجات، جوڑوں کی بیماریاں، گٹھیا اور دل کے امراض سے نجات جیسے کئی فوائد شامل ہیں۔ اسٹرابیری میں موجود پولیفینولک اور اینٹی آکسیڈنٹ اجزاء اسے انسانی جسم میں قوتِ مدافعت کو بڑھانے، مختلف اقسام کے کینسر کی علامات کو روکنے اور قبل از وقت بڑھاپے کی علامات سے نجات دلانے میں مفید ثابت ہوئے ہیں۔



اسٹرابیری کیا ہے؟
اسٹرابیری کا سائنسی نام Fragaria فریگیریا ہے اور اس کی کئی اقسام موجود ہیں۔ یہ جھاڑِی کی صورت میں اگتی ہیں اور انتہائی مزیدار پھل کے طور پر استعمال کی جاتی ہیں۔ انہیں صرف ذائقہ کے لیے ہی نہیں بلکہ صحت کی بہتری کے لیے بھی کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔عموماً اسے یورپی پھل سمجھا جاتا ہے لیکن یہ دنیا کے تقریباً تمام حصوں میں پائی جاتی اور مقبول ہے۔اسے پھل کے طور پر کھانے کے علاوہ سلاد ، کسٹرڈ اور دیگر کئی چیزوں میں شامل کر کے بھی کھایا جاتا ہے۔ اسے آئس کریم، جیم، جیلی ، سکواشز، سیرپ، بیکری آئٹمز ، چاکلیٹ حتٰی کہ دوائیوں تک میں اس کے خوبصورت رنگ، ذائقے اور فوائد کی بنا پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن جو مزا تازی اسٹرابیری کھانے میں ہے، وہ کسی بھی اور صورت میں اسے استعمال کرنے میں کہاں۔

اسٹرابیری کی غذائی اہمیت
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ پھل، خاص کر بیری اور وہ پھل جن کے رنگ شوخ ہوتے ہیں، ان میں اینٹی آکسیڈنٹ بڑی مقدار میں موجود ہوتے ہیں، یعنی وہ آپ کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہوتے ہیں۔ اسٹرابیری بھی ان پھلوں میں شامل ہے جس میں نہ صرف اینٹی آکسیڈنٹ اور پولی فینول شامل ہیں بلکہ نیوٹرینٹ، وٹامنز اور منرلز [نمکیات] بھی شامل ہیں جو کہ انسانی جسم کی صحت کے برقرار رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان نیوٹرینٹس میں وٹامن سی، فولیٹ، پوٹاشیم، مینگنیز، فائبر اور میگنیشیم شامل ہیں۔
 


اسٹرابیری اور انسانی صحت
اسٹرابیری کھانے سے انسانی جسم اور صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، آئیے اس بارے میں آپ کو آگاہ کرتے ہیں۔ آنکھوں کے تقریباً تمام مسائل کی وجہ آزاد ذرات کا مجموعہ ،جو کہ فری ریڈیکلز کہلاتے ہیں، کی موجودگی ہے جو کہ غذائی اجزاء کی کمی کی بنا پر وقوع پذیر ہوتے ہیں۔ بڑھتی عمر اور ان غذائی اجزاء کی کمی کی بنا پر یہ فری ریڈیکلز آنکھوں کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔ آنکھوں کا خشک ہونا، آنکھوں کے اعصاب کے فعل میں کمی، آنکھوں کے پٹھوں کا کمزور ہو جانا، دیکھنے میں مسائل درپیش ہونا اور انفیکشن ہونے کے خطرات ایسی علامات ہیں جو ان فری ریڈیکلز کی بنا پر ہو سکتی ہیں۔ اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ ان تمام علامات سے بچنے کیے بہت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ ایک اور علامت جس میں اسٹرابیری انتہائی مددگار ثابت ہو سکتی ہے، وہ آنکھ کے اندرونی پریشر ، جسے آکیولر پریشر کہا جاتا ہے، کو برقرار رکھنے میں مددگار ہونا ہے۔ اس اندرونی پریشر میں کسی بھی قسم کا تغیر آنکھوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، اسٹرابیری میں موجود پوٹاشیم اس پریشر کو درست مقدار میں برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

انسانی جسم کا مدافعتی نظام بیماریوں کے خلاف پہلی دفاعی صف کے طور پر کام کرتا ہے۔اسٹرابیری میں موجود وٹامن سی اس مدافعتی نظام کو مضبوط کرتے ہوئے سردی او ر کھانسی سے جسم کو بچاتی ہیں۔ وٹامن سی اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے اور یہ فری ریڈیکلز کو بے اثر بناتی ہے جو کہ ہمارے جسم میں ہونے والے میٹابولک عمل کے نتیجے میں بنتے ہیں۔ یہ فری ریڈیکلز جسم میں موجود صحتمند خلیوں کے ڈی این اے پر اثر انداز ہو کر انہیں کینسر زدہ خلیوں میں تبدیل کرنے کے علاوہ جسم کو لاحق ہونے والی کئی اور بیماریوں کا باعث ہوتے ہیں جن میں دل کی بیماریاں اور کئی اقسام کے کینسر شامل ہیں ۔ایک وقت میں کھائی گئی اسٹرابیری آپ کے جسم کو مطلوب وٹامن سی کی تقریباً 150 فیصد ضرورت کو پورا کرتی ہے اور آپ کے جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتی اور طاقتور بناتی ہے۔

پٹھوں اور اعصاب کی کمزوری، جوڑوں میں پائے جانے والے مائع کا خشک ہو جانا اور جسم میں فاسد مادوں اور مختلف اقسام کے ایسڈ ، مثلاً یورک ایسڈ کا جمع ہو جانا فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے مسائل کی چند مثالیں ہیں۔ یہ جوڑوں کی بیماریوں اور گٹھیا کی بنیادی وجوہات میں سے ہیں۔ جیسا کہ پہلے بھی ذکر کیا گیا کہ اسٹرابیری میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موجود ہیں، جو کہ ان علامات کو کنٹرول کرنے اور ان سے نجات دلانے میں انتہائی زود اثر ثابت ہوئی ہیں۔ کہا جاتا ہے اسٹرابیری کو روزانہ ایک وقت کھانے سے جوڑوں کا زنگ دور ہو جاتا ہے۔

بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ یادداشت میں کمی اور یاداشت کا متاثر ہونا ایک گمبھیر مسئلہ ہے ۔اس کی ایک وجہ دماغ اور عضلات کو وقت سے پہلے بوڑھا ہو جانا ہے اور اس کا بنیادی باعث فری ریڈیکلز ہیں جو کہ خلیات کو نقصان پہنچاتے ہوئے جسم کو وقت سے پہلے بوڑھا بنا دیتے ہیں۔ فری ریڈیکلز کی وجہ سے دماغی خلیات کمزور پڑ جاتے ہیں اور دماغی اعصاب کمزور پڑ جاتے ہیں۔ خوش قسمتی سے اسٹرابیری ان مسائل سے چھٹکارا دلانے میں مددگار ثابت ہوئی ہے



اسٹرابیری میں پوٹاشیم اور میگنیشیم دونوں بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں، یہ دونوں سوڈیم اور مختلف دیگر خطرے کے عوامل کی وجہ سے ہونے والے ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ پوٹاشیم ہائپرٹینشن کو کم کرتی ہے اور شریانوں اور خون کی وریدوں کی سختی کو کم کرتے ہوئے انہیں نرم کرتی ہے جس سے خون کے بہاو مِیں آسانی پیدا ہوتی ہے؛ یہ فشارِ خون کو کم کرتی ہے اور جسم کے مختلف حصوں میں خون کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے جس کی بنا پر اعضاء اپنی مکمل صلاحیت پر کام کرنے کے قابل ہونے لگتے ہیں۔

اسٹرابیری میں مختلف غذائی اجزاء کی موجودگی وزن کم کرنےمیں مدد کرتی ہے۔ یہ اجزاء میٹابولزم کو تیز کرنے اور بھوک کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں جس کی وجہ سے وزن گھٹانا آسان ہو جاتا ہے۔

Reviews & Comments

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.