سردیوں کے لال پھل اور ان کے انمول فوائد

سردیوں کے موسم میں بازاروں میں طرح طرح کے پھل اور سبزیاں دکھائی دینے لگتی ہیں۔ ان کے چمکدار اور خوش کن رنگ نہ صرف آنکھوں کو بھلے لگتے ہیں بلکہ ان کے فوائد آپ کی صحت کے لیے بھی بہت بھلے اور خوب ہیں۔خاص کر لال رنگ کے پھلوں کے بہت سے فوائد ہیں۔ صحت کےمختلف مسائل سے بچنے کے لئے انہیں استعمال کیا جاتا ہے، بشمول دل کی بیماریوں کی روک تھام اور کینسر کے خطرات میں کمی کے لیے۔ سرخ رنگ کو ہمیشہ سے طاقت، صحت اور توانائی سے جوڑا جاتا ہے۔ سرخ رنگ کے پھلوں میں آئرن اور پوٹاشیم وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ان میں فائیٹوکمیکلا مثلاً لائکوپین اور اینتھوسایانینز بھی پائے جاتے ہیں جو جسم کی کئی بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔لال پھلوں میں پائے جانے والے ان فائیٹو کیمیکلز میں کینسر سے بچانے والے اور جوان رکھنے والے عوامل پائے گئے ہیں۔یہ لال پھل جسم کے مدافعتی نظام کے لیے بہترین ہیں اور خون کی کمی، وائرل بیماری کا شکار اور کمزور افراد کے لیے انتہائی صحت مند اور فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔



ان لال پھلوں کی اکثریت میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں، جو کہ کسی بھی قسم کی سوزش کے خلاف مدد کرتی ہیں، پیشاب کی نالی کے انفیکشن کو دور کرنے میں مددگار ہیں اور مخصوص قسم کی کینسر کے امکانات کو کم کرتی ہیں۔اسی لیے غذائی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ہمیں روزانہ لال پھل کھانے چاہئیں۔ آئیں آپ کو چند نہایت فائدہ مند لال پھلوں کی افادیت اور خصوصیات کے بارے میں بتاتے ہیں۔
اسٹرابیری
اسٹرابیری وٹامن سی اور مینگنیز کا بہترین ذریعہ ہیں۔ دل کی شکل کا یہ پھل ڈائیٹری فائبر اور آئیوڈین کا بہترین ذریعہ ہے اور ساتھ ساتھ پوٹاشیم، فولیٹ [ فولک ایسڈ] ، وٹامن کے اور میگنیشیم کی وافر مقدار کا حامل ہے۔ اسٹرابیری ایک حیرت انگیز پھل ہے۔اس میں کثرت سے اینٹی آکسیڈینٹس پائے جاتے ہیں اور یہ دل کی بیماریوں اور کینسر کو روکنے اور بڑھتی عمر کے اثرات کو آہستہ کرنے میں بہترین ہے۔ جہاں اسٹرابیری میں اتنی غذائیت موجود ہے، وہاں اس کے مقابل اس میں کیلوریز کی مقدار کم ہے۔جب اسٹرابیری کا سیزن ہو، تو اسے کھانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ ان کا ایک وقت مخصوص کر لیں اور اس وقت روزانہ اس حیرت انگیز اور فرحت انگیز پھل کو کھائیں اور اسے کے فوائد سے محظوظ ہوں۔

اسٹرابیری دانتوں کو سفید کرنے کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے، اس میں موجود ایسڈ یا تیزاب دانتوں پر موجود نشان ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ایک اسٹرابیری درمیان سے کاٹیں اور اسے اپنے دانتوں اور مسوڑھوں پر ملیں، یہ عمل دانتوں سے ٹارٹر ہٹانے میں مدد کرے گا اور مسوڑھوں کو مضبوط اور صحتمند بنائے گا۔اس کے رس کو دانتوں پر لگا رہنے دیں اور کچھ دیر کے بعد نیم گرم پانی سے کلی کر لیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ اسٹرابیری دل کے دورے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے؟ جی ہاں ، کیونکہ اسٹرابیری میں پوٹاشیم وافر مقدار میں پائی جاتی ہے ، اور پوٹاشیم انسانی جسم میں موجود الیکٹرولائٹس کو بہتر طریقے سے منظم کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے دل کے دورے اور سٹروک کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ اسٹرابیری میں فولیٹ بھی شامل ہوتا ہے جو ریڈ بلڈ سیل یا خون کے لال خلیے بنانے میں بنیادی جزو ہے۔
گو کہ ساٹرابیری کو مختلف کھانوں میں شامل کر کے کھایا جا سکتا ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ اسے پھل کی صورت میں کھایا جائے۔صبح ناشتے کے ساتھ اسٹرابیری کھانے سے آپ کو تمام دن کے لیے درکار توانائی ملتی ہے۔ اسٹرابیری میں چکنائی بالکل بھی نہیں ہوتی اس لیے یہ وزن گھٹانے کے لیے ڈائٹ کا بہترین ذریعہ ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ایک کپ اسٹرابیری میں صرف 0.6 گرام چکنائی یا فیٹ موجود ہوتا ہے۔ اسے کھانے سے بھوک کم ہو جاتی ہے اور میٹابولزم کو تحریک ملتی ہے جو جسم میں موجود وزن کم کرنے والے ہارمونز کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتی ہے۔
اسٹرابیری وٹامن سی کا بہترین ذریعہ ہے اور اس میں ترش پھلوں کی نسبت زیادہ وٹامن سی پائی جاتی ہے۔ اپنی اس خصوصیت کی بنا پر یہ کینسر کی کئی اقسام کو روکنے اور بُرے بلڈ کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے۔

سیب
تازہ، رسیلے اور مزیدار سیب فائیٹوکیمیکلز، وٹامن سی، وٹامن بی اور پوٹاشیم کی فراہمی کا بہترین ذریعہ ہیں۔وٹامن سی خون کی نالیوں کو صحتمند رکھنے کے لیے لازم غذائی جزو ہے جو کہ جسم میں آئرن کے انجذاب میں مدد کرتا ہے اور جسم خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے۔سیب میں موجود ریشہ یا فائبر قبض کی روک تھام، وزن گھٹانے میں مدد کرنے اور نظامِ انہضام کو درست کرنے میں فائدہ مند ہے۔
گو کہ سیب آپ کے دانتوں کے برش کا متبادل نہیں، لیکن سیب کو کھانے اور چبانے سے آپ کے منہ میں بننے والے تھوک میں اضافہ ہوتا ہے،جس سے آپ کے دانتوں کے بُھرنے کے عمل میں بیکٹیریا کی سطح میں کمی کی وجہ سے میں کمی آتی ہے۔سیب کا جوس پینے سے الزاہیمر اور اس کی وجہ سے دماغ پر پڑنے والے اثرات میں کمی آتی ہے۔
فلیوونول سے بھرپور سیب پینکریاٹک کینسر ہونے کے امکانات کو 23فیصد تک کم کر دیتے ہیں۔ جو خواتین روزانہ ایک سیب کھاتی ہیں ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کے امکانات 28 فیصد کم ہو جاتے ہیں۔ سیب حل پذیر ریشہ /فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے جسم میں شوگر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
چاہے آپ ٹوائلٹ جا نہ پا رہے ہوں ، یا جانے سے رُک نہ پا رہے ہوں، سیب میں پایا جانے والے ریشہ /فائبر آپ کو قبض اور ہیضہ، دونوں صورتوں میں مدد دیتا ہے۔ یہ فائبر آنتوں میں زیادہ پانی ہونے کی صورت میں اُسے جذب کر لیتا ہے اور کم ہونے کی صورت میں خوراک کی آنتوں میں حرکت کو بحال رکھتا ہے، جس سے دونوں صورتوں میں آپ کے نظامِ انضام کو مدد ملتی ہے۔یہ مثانے کی پتھریوں کو بننے سے روکنے میں بھی مددگار ہوتا ہے۔

لال سیبوں میں کوئرسیٹن نامی اینٹی آکسیڈنٹ پایا جاتا ہے جو انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو فروغ دیتا ہے اور اس کی قابلیت میں اضافہ کرتا ہے، خاص طور پر تب جب آپ تھکے ہوئے ہوں۔ایسے لوگ جن کی خوراک میں اینٹی آکسیڈنٹ شامل ہوتے ہیں ان میں موتیا ہونے کے امکانات دوسروں کے مقابلے میں 10-15 فیصد کم ہوتے ہیں۔
زیادہ سے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹ حاصل کرنے کے لیے پکے ہوئے رسیلے سیب استعمال کریں۔ایسے پھل منتخب کریں جو کہ پکے ہوں، رسیلے ہوں، ان کا رنگ چمکدار اور تازہ خوشبو ہو۔سیب کو فریج میں رکھیں اور ہفتے میں کم از کم 2-3 مرتبہ اور ممکن ہو تو روزانہ ایک سیب کھائیں۔ فریج میں رکھے سیبوں کو 3 ہفتے کے اندر اندر استعمال کر لیں۔
انار
انار نہ صرف غذائی ریشہ کے حصول کا ایک بہترین ذریعہ ہے، بلکہ اس میں فولیٹ، وٹامن سی اور وٹامن کے کی وافر مقدار موجود ہے۔اس میں اُن اینٹی آکسیڈنٹس کی کثیر مقدار موجود ہے جو جسم کی شریانوں کو کولیسٹرول سے صاف رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

پونی کیلاجن نامی مرکب جو کہ صرف انار میں پایا جاتا ہے،دل اور خون کی شریانوں کو فائدہ پہنچاتا ہے۔پونی کیلاجن ہی وہ بنیادی عنصر ہے جو انار کے اینٹی آکسیڈینٹ اور صحتمند اجزاء کا ذمہ دار ہے۔یہ نہ صرف کولیسٹرول کو کم کرتا ہے بلکہ بلڈ پریشر کو کم اور کس کی رفتار کو زیادہ کرتا ہے جس سے آرتھروسکیلوروسس پگھل جاتے ہیں۔
دل کے ایسے مریض جن کی کیروٹڈ شریانیں شدید طور پر بلاک ہو چکی تھیں، پر کی گئی تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ انہیں انار کا جوس پلانے سے ان کا بلڈ پریشر 12 فیصد کم ہوا بلکہ شریانوں میں پائے جانے والے پلاک میں بھی 30 فیصد کمی دیکھی گئی۔
انار نہ صرف آپ کے بلڈ پریشر اور شریانوں کے لیے اچھا ہے، بلکہ اسے چھاتی کے کینسر، پروسٹیٹ کینسر، کولن کینسر ، لیوکیمیا کی روک تھام کے لیے مددگار بھی پایا گیا ہے۔
چیری
چیری میں آرتھوسایانین شامل ہے، جو کہ سوزش کو روکتا ہے۔ایسے لوگ جو اوسٹیوآرتھرائیٹس کی درد کا شکار ہوں، روزانہ 35 عدد چیری کھانے سے ان کے درد میں بتدریج کمی دیکھی گئی ہے اور اس کا اثر اسپرین کی ایک گولی جتنا دیکھا گیا ہے۔چیری میں آئرن وافر مقدار میں موجود ہے،جس سے ہیموگلوبن بننے اور بڑھنے کے علاوہ کینسر کی روک تھام میں بھی مدد ملتی ہے۔

چیری قدرتی طور پر دنیا میں سب سے زیادہ سوزش کی روک تھام کرنے والے پھل کے طور پر مشہور ہے، اور اس بنا پر یہ کئی قسم کے مختلف حالات میں فائدہ مند ثابت ہوئی ہے اور یہ سب چیری میں پائے جانے والی آرتھوسایانین کی بنا پر ہے جو کہ جسم میں پائے جانے والے فری ریڈیکلز کو تباہ کرنے کا کام کرتاہے۔ایک تحقیق کے مطابق ایسی خوراک جس میں چیری کی کافی بڑی مقدار موجود ہو ، دل کی بیماری کے رسک کو کافی حد تک کم کردیتی ہے۔میٹھی چیری میں اینٹی آکسیڈنٹ سیانیڈن پایا جاتا ہے جو کہ کینسر کے خلاف مدافعت کرتا ہے۔

Reviews & Comments

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.